کہاں تھے شب ادھر دیکھو حیا کیوں ہے نگاہوں میں

کہاں تھے شب ادھر دیکھو حیا کیوں ہے نگاہوں میں

اگر منظور ہے رکھ لو مجھے جھوٹے گواہوں میں

موحد وہ ہوں گر میں سر وحدت کان میں کہہ دوں

مؤذن بت کدہ میں ہوں برہمن خانقاہوں میں

نظر مجھ سے چرا کر منہ چھپا کر کہتے جاتے ہیں

کہ یہ چوری بھی لکھی جائے گی تیرے گناہوں میں

سیہ کاری مری بن جائے رشک گیسوئے خوباں

قیامت کو چھپا بیٹھا رہوں یا رب گناہوں میں

وہی راسخؔ تو ہیں کل تک جو میخانے کے درباں تھے

بنے بیٹھے ہیں حضرت چار دن سے دیں پناہوں میں

(635) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahan The Shab Idhar Dekho Haya Kyun Hai Nigahon Mein In Urdu By Famous Poet Abdul Rahman Rasikh. Kahan The Shab Idhar Dekho Haya Kyun Hai Nigahon Mein is written by Abdul Rahman Rasikh. Enjoy reading Kahan The Shab Idhar Dekho Haya Kyun Hai Nigahon Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Rahman Rasikh. Free Dowlonad Kahan The Shab Idhar Dekho Haya Kyun Hai Nigahon Mein by Abdul Rahman Rasikh in PDF.