شعر کہنے کی طبیعت نہ رہی

شعر کہنے کی طبیعت نہ رہی

جس سے آمد تھی وہ صورت نہ رہی

اس کی دہلیز سے اٹھ جاؤں مگر

لوگ سوچیں گے محبت نہ رہی

اب ملا عدل، گیا دور شباب

منصفی تیری بھی وقعت نہ رہی

وقت کی دوڑ میں رکنا تھا کٹھن

سانس لینے کی بھی فرصت نہ رہی

وقت دیدار عجب حکم ہوا

ہوش کھونے کی اجازت نہ رہی

تم سے جذبات تھے جب تم ہی نہیں

پھر زمانے سے شکایت نہ رہی

میں نکل آؤں بیاباں سے اگر

شہرہ ہو جائے گا وحشت نہ رہی

بھیڑ میں ڈھونڈیں کہاں قیس کو اب

وہ جو پہچان تھی وحشت نہ رہی

دور رفتہ کے نمونے ہو سلامؔ

اب تکلف کی ضرورت نہ رہی

(873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sher Kahne Ki Tabiat Na Rahi In Urdu By Famous Poet Abdul Salam. Sher Kahne Ki Tabiat Na Rahi is written by Abdul Salam. Enjoy reading Sher Kahne Ki Tabiat Na Rahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Salam. Free Dowlonad Sher Kahne Ki Tabiat Na Rahi by Abdul Salam in PDF.