اک سیل بے پناہ کی صورت رواں ہے وقت

اک سیل بے پناہ کی صورت رواں ہے وقت

تنکے سمجھ رہے ہیں کہ وہم و گماں ہے وقت

پرکھو تو جیسے تیغ دو دم ہے کھنچی ہوئی

ٹالو تو ایک اڑتا ہوا سا دھواں ہے وقت

جو دل ہدف ہوا ہو وہ شاید بتا سکے

ناوک بھی آپ آپ ہی چڑھتی کماں ہے وقت

ہم اس کے ساتھ ہیں کہ وہ ہے اپنے ساتھ ساتھ

کس کو خبر کہ ہم ہیں رواں یا رواں ہے وقت

تاریخ کیا ہے وقت کے قدموں کی گرد ہے

قوموں کے اوج‌ و پست کی اک داستاں ہے وقت

اگلے سخن وروں نے جسے آسماں کہا

سچ پوچھئے تو آج وہی آسماں ہے وقت

ہمدم نہیں رفیق نہیں ہم نوا نہیں

لیکن ہمارا سب سے بڑا راز داں ہے وقت

کل کائنات اپنے جلو میں لئے ہوئے

جاویدؔ ہست و بود کا اک کارواں ہے وقت

(1018) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Sail-e-be-panah Ki Surat Rawan Hai Waqt In Urdu By Famous Poet Abdullah Javed. Ek Sail-e-be-panah Ki Surat Rawan Hai Waqt is written by Abdullah Javed. Enjoy reading Ek Sail-e-be-panah Ki Surat Rawan Hai Waqt Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdullah Javed. Free Dowlonad Ek Sail-e-be-panah Ki Surat Rawan Hai Waqt by Abdullah Javed in PDF.