پھر اک نئے سفر پہ چلا ہوں مکان سے

پھر اک نئے سفر پہ چلا ہوں مکان سے

کوئی پکارتا ہے مجھے آسمان سے

آواز دے رہا ہے اکیلا خدا مجھے

میں اس کو سن رہا ہوں ہواؤں کے کان سے

کچھ دن تو بے گھری کا تماشہ بھی دیکھ لوں

یوں بھی ہے جی اچاٹ پرانے مکان سے

دونوں ہی ہم سفر تھے ہواؤں کے دوش پر

پر میں ہوں چور چور سفر کی تکان سے

پیروں تلے دبی ہے وہی ریت کی چٹان

مجھ کو ہوا نے پھینک دیا آسمان سے

وہ زد پہ آ گیا تھا نہتا بھی تھا مگر

میں نے ہی کوئی تیر نہ چھوڑا کمان سے

میرے لبوں پہ کھیل رہی ہے وہی ہنسی

ہر چند ریت ریت ہوا ہوں چٹان سے

(1041) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Ek Nae Safar Pe Chala Hun Makan Se In Urdu By Famous Poet Abdur Rahim Nashtar. Phir Ek Nae Safar Pe Chala Hun Makan Se is written by Abdur Rahim Nashtar. Enjoy reading Phir Ek Nae Safar Pe Chala Hun Makan Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdur Rahim Nashtar. Free Dowlonad Phir Ek Nae Safar Pe Chala Hun Makan Se by Abdur Rahim Nashtar in PDF.