ابھی تک حوصلہ ٹھہرا ہوا ہے

ابھی تک حوصلہ ٹھہرا ہوا ہے

نفس کا سلسلہ ٹھہرا ہوا ہے

رگوں پر آج بھی ہے لرزہ طاری

نگہ میں حادثہ ٹھہرا ہوا ہے

فقط قابیل نے بنیاد ڈالی

ابھی تک سلسلہ ٹھہرا ہوا ہے

بس اک تار نفس کا ٹوٹنا ہے

یہی اک حادثہ ٹھہرا ہوا ہے

نظر کی چوک تھی بس ایک لمحہ

صدی کا قافلہ ٹھہرا ہوا ہے

جہاں تک پاؤں میرے جا سکے ہیں

وہیں تک راستہ ٹھہرا ہوا ہے

وہ ہم سے روٹھ کر بھی دور کب ہیں

دلوں کا رابطہ ٹھہرا ہوا ہے

وہی قاتل وہی منصف بنا ہے

اسی سے فیصلہ ٹھہرا ہوا ہے

(1013) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Abhi Tak Hausla Thahra Hua Hai In Urdu By Famous Poet Abdussamad ’Tapish’. Abhi Tak Hausla Thahra Hua Hai is written by Abdussamad ’Tapish’. Enjoy reading Abhi Tak Hausla Thahra Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdussamad ’Tapish’. Free Dowlonad Abhi Tak Hausla Thahra Hua Hai by Abdussamad ’Tapish’ in PDF.