ہم ایسے سوئے بھی کب تھے ہمیں جگا لاتے

ہم ایسے سوئے بھی کب تھے ہمیں جگا لاتے

کچھ ایک خواب تو شب خون سے بچا لاتے

زیاں تو دونوں طرح سے ہے اپنی مٹی کا

ہم آب لاتے کہ اپنے لیے ہوا لاتے

پتہ جو ہوتا کہ نکلے گا چاند جیسا کچھ

ہم اپنے ساتھ ستاروں کو بھی اٹھا لاتے

ہمیں یقین نہیں تھا خود اپنی رنگت پر

ہم اس زمیں کی ہتھیلی پہ رنگ کیا لاتے

بس اور کچھ بھی نہیں چاہتا تھا میں تم سے

ذرا سی چیز تھی دنیا کہیں چھپا لاتے

ہمارے عزم کی شدت اگر سمجھنی تھی

تو اس سفر میں کوئی سخت مرحلہ لاتے

(1168) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Aise Soe Bhi Kab The Hamein Jaga Late In Urdu By Famous Poet Abhishek Shukla. Hum Aise Soe Bhi Kab The Hamein Jaga Late is written by Abhishek Shukla. Enjoy reading Hum Aise Soe Bhi Kab The Hamein Jaga Late Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abhishek Shukla. Free Dowlonad Hum Aise Soe Bhi Kab The Hamein Jaga Late by Abhishek Shukla in PDF.