خلا کے جیسا کوئی درمیان بھی پڑتا

خلا کے جیسا کوئی درمیان بھی پڑتا

پھر اس سفر میں کہیں آسمان بھی پڑتا

میں چوٹ کر تو رہا ہوں ہوا کے ماتھے پر

مزا تو جب تھا کہ کوئی نشان بھی پڑتا

عجیب خواہشیں اٹھتی ہیں اس خرابے میں

گزر رہے ہیں تو اپنا مکان بھی پڑتا

ہمیں جہان کے پیچھے پڑے رہیں کب تک

ہمارے پیچھے کبھی یہ جہان بھی پڑتا

یہ اک کمی کہ جو اب زندگی سی لگتی ہے

ہماری دھوپ میں وہ سائبان بھی پڑتا

ہر ایک روز اسی زندگی کی تیاری

سو چاہتے ہیں کبھی امتحان بھی پڑتا

(1116) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHala Ke Jaisa Koi Darmiyan Bhi PaDta In Urdu By Famous Poet Abhishek Shukla. KHala Ke Jaisa Koi Darmiyan Bhi PaDta is written by Abhishek Shukla. Enjoy reading KHala Ke Jaisa Koi Darmiyan Bhi PaDta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abhishek Shukla. Free Dowlonad KHala Ke Jaisa Koi Darmiyan Bhi PaDta by Abhishek Shukla in PDF.