چلتے ہوئے مجھ میں کہیں ٹھہرا ہوا تو ہے

چلتے ہوئے مجھ میں کہیں ٹھہرا ہوا تو ہے

رستہ نہیں منزل نہیں اچھا ہوا تو ہے

تعبیر تک آتے ہی تجھے چھونا پڑے گا

لگتا ہے کہ ہر خواب میں دیکھا ہوا تو ہے

مجھ جسم کی مٹی پہ ترے نقش کف پا

اور میں بھی بڑا خوش کہ ارے کیا ہوا تو ہے

میں یوں ہی نہیں اپنی حفاظت میں لگا ہوں

مجھ میں کہیں لگتا ہے کہ رکھا ہوا تو ہے

وہ نور ہو آنسو ہو کہ خوابوں کی دھنک ہو

جو کچھ بھی ان آنکھوں میں اکٹھا ہوا تو ہے

اس گھر میں نہ ہو کر بھی فقط تو ہی رہے گا

دیوار و در جاں میں سمایا ہوا تو ہے

(1438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chalte Hue Mujh Mein Kahin Thahra Hua Tu Hai In Urdu By Famous Poet Abhishek Shukla. Chalte Hue Mujh Mein Kahin Thahra Hua Tu Hai is written by Abhishek Shukla. Enjoy reading Chalte Hue Mujh Mein Kahin Thahra Hua Tu Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abhishek Shukla. Free Dowlonad Chalte Hue Mujh Mein Kahin Thahra Hua Tu Hai by Abhishek Shukla in PDF.