اپنی کمی سے پوچھ نہ اس کی کمی سے پوچھ

اپنی کمی سے پوچھ نہ اس کی کمی سے پوچھ

عصمت کا بھاؤ جسم کی بے چارگی سے پوچھ

غاروں میں رہنے والوں کی شائستگی کا قد

سڑکوں پہ رقص کرتی ہوئی آگہی سے پوچھ

مجھ میں یہ انتشار یہ نفرت ہے کس لیے

گزرے ہوئے سماج کی دیوانگی سے پوچھ

ڈالی سے چھوٹ جانے کا انجام کیا ہوا

برگ خزاں رسیدہ کی آوارگی سے پوچھ

اشکوں میں التجاؤں میں طاقت نہیں ہے کیوں

ذہنوں پہ راج کرتی ہوئی بے حسی سے پوچھ

کھلنے کے انتظار میں جو زرد ہو گئی

رنگ سلوک باد صبا اس کلی سے پوچھ

بندوں کے سلسلے میں بہت تو نے کہہ لیا

اللہ اپنے بارے میں کچھ آدمی سے پوچھ

(882) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Kami Se Puchh Na Uski Kami Se Puchh In Urdu By Famous Poet Abid Akhtar. Apni Kami Se Puchh Na Uski Kami Se Puchh is written by Abid Akhtar. Enjoy reading Apni Kami Se Puchh Na Uski Kami Se Puchh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Akhtar. Free Dowlonad Apni Kami Se Puchh Na Uski Kami Se Puchh by Abid Akhtar in PDF.