چاند سے اپنی یاری تھی

چاند سے اپنی یاری تھی

ظلمت بھی اجیالی تھی

چیخ تھی دل کے گنبد میں

ہونٹوں پر خاموشی تھی

ایک انوکھا انوبھو تھا

گھڑی ملن کی نیاری تھی

ٹوٹی کشتی پتھر ریت

سامنے سوکھی ندی تھی

دن میں تارے دیکھے تھے

انہونی بھی ہونی تھی

ساحل پر تھی آگ ہی آگ

دریا میں طغیانی تھی

حد نظر تک صحرا تھا

سر پر دھوپ بلا کی تھی

لفظ تھے سب پایاب مگر

بات نہایت گہری تھی

عابدؔ نا ممکن تھی جیت

وقت کی چال ہی ایسی تھی

(1119) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Se Apni Yari Thi In Urdu By Famous Poet Abid Munavari. Chand Se Apni Yari Thi is written by Abid Munavari. Enjoy reading Chand Se Apni Yari Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Munavari. Free Dowlonad Chand Se Apni Yari Thi by Abid Munavari in PDF.