اگلے پڑاؤ پر یوں ہی خیمہ لگاؤ گے

اگلے پڑاؤ پر یوں ہی خیمہ لگاؤ گے

جتنی بھی ہے سفر کی تھکن بھول جاؤ گے

باہر ہوائے تیز لگائے ہوئے ہے گھات

گھر سے جو نکلے اب کہ پلٹ کر نہ آؤ گے

ہر شخص اپنے آپ میں مصروف ہے یہاں

کس کو فسانۂ دل مضطر سناؤ گے

تابندہ خواب دیکھ کر آنکھیں کھلیں گی جب

ظلمات کے بغیر یہاں کچھ نہ پاؤ گے

اک دوسرے سے ہو کے الگ خوش رہے گا کون

تڑپیں گے ہم بھی خود بھی تم آنسو بہاؤ گے

جا تو رہے ہو جنس وفا کی تلاش میں

ساتھ اپنے یاسیت کے سوا کچھ نہ لاؤ گے

گرداب سامنے ہے مخالف ہوائیں ہیں

کشتی کو کیسے جانب ساحل گھماؤ گے

جس کو خلوص سمجھے ہوئے تھے وہ کیا ہوا

کتنا یقین تھا تمہیں دھوکا نہ کھاؤ گے

پربت ہیں برف پوش قدم دیکھ بھال کر

عابدؔ پھسل گئے تو سنبھلنے نہ پاؤ گے

(979) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agle PaDaw Par Yunhi KHema Lagaoge In Urdu By Famous Poet Abid Munavari. Agle PaDaw Par Yunhi KHema Lagaoge is written by Abid Munavari. Enjoy reading Agle PaDaw Par Yunhi KHema Lagaoge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Munavari. Free Dowlonad Agle PaDaw Par Yunhi KHema Lagaoge by Abid Munavari in PDF.