کف خزاں پہ کھلا میں اس اعتبار کے ساتھ

کف خزاں پہ کھلا میں اس اعتبار کے ساتھ

کہ ہر نمو کا تعلق نہیں بہار کے ساتھ

وہ ایک خموش پرندہ شجر کے ساتھ رہا

چہکنے والے گئے باد سازگار کے ساتھ

کھلے دروں سے طلب گار خواب گاہیں مگر

میں جاگتا رہا اک خواب ہمکنار کے ساتھ

کلی کھلی ہے سر شاخ اور یہ کہتی ہے

کہ کوئی دیکھے تمنائے خوش گوار کے ساتھ

وہ مجھ کو وہ نہ لگا دیکھتا سسکتا ہوا

نگاہ زرد کے ساتھ اور دل فگار کے ساتھ

مدار وقت وہ گنجائشیں ذرا پھر سے

کہ پڑ رہیں کسی دیوار سایہ دار کے ساتھ

(1010) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaf-e-KHizan Pe Khila Main Is Etibar Ke Sath In Urdu By Famous Poet Abid Syal. Kaf-e-KHizan Pe Khila Main Is Etibar Ke Sath is written by Abid Syal. Enjoy reading Kaf-e-KHizan Pe Khila Main Is Etibar Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Syal. Free Dowlonad Kaf-e-KHizan Pe Khila Main Is Etibar Ke Sath by Abid Syal in PDF.