اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو

اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو

ایک آنسو نہیں ہے رونے کو

خواب اچھے رہیں گے ان دیکھے

خاک اچھی رہے گی سونے کو

تو کہیں بیٹھ اور حکم چلا

ہم جو ہیں تیرا بوجھ ڈھونے کو

چشم نم چار اشک اور ادھر

داغ اک رہ گیا ہے دھونے کو

بیٹھنے کو جگہ نہیں ملتی

کیا کریں اوڑھنے بچھونے کو

یہ مہ و سال چند باقی ہیں

اور کچھ بھی نہیں ہے کھونے کو

نارسائی کا رنج لائے ہیں

تیرے دل میں کہیں سمونے کو

آج کی رات جاگ لو یارو

وقت پھر حشر تک ہے سونے کو

یاد بھی تیری مٹ گئی دل سے

اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو

(883) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aur Kya Rah Gaya Hai Hone Ko In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Aur Kya Rah Gaya Hai Hone Ko is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Aur Kya Rah Gaya Hai Hone Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Aur Kya Rah Gaya Hai Hone Ko by Abrar Ahmad in PDF.