تم جو آتے ہو

دن نکلتے ہیں بکھر جاتے ہیں

شہر بستے ہیں اجڑ جاتے ہیں

دستکیں آہنی دروازے پر

سر کو ٹکرا کے پلٹ جاتی ہیں

گنبد خامشی گرتا ہی نہیں

چلتی رہتی ہے ہوا

کھیتوں میں دالانوں میں

اور اپنے ہی تلاطم میں اتر جاتی ہے

ہر طرف پھول بکھر جاتے ہیں

دل کی مٹی پہ کوئی رنگ اترتا ہی نہیں

آنکھ نظارۂ موہوم سے ہٹتی ہی نہیں

ذہن اس حجلۂ تاریکی و تنہائی میں

اپنے کانٹوں پہ پڑا رہتا ہے

وقت آتا ہے گزر جاتا ہے

تم جو آتے ہو تو ترتیب الٹ جاتی ہے

دھند جیسے کہیں چھٹ جاتی ہے

نرم پوروں سے کوئی ہولے سے

دل کی دیوار گرا دیتا ہے

ایک کھڑکی کہیں کھل جاتی ہے

آنکھ اک جلوۂ صد رنگ سے بھر جاتی ہے

کوئی آواز بلاتی ہے ہمیں

تم جو آتے ہو

تو اس حبس دکھن کے گھر سے

رنج آیندہ و رفتہ کی تھکاوٹ سے

نکل لیتے ہیں

تم سے ملتے ہیں

تو دنیا سے بھی مل لیتے ہیں

(1109) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Jo Aate Ho In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Tum Jo Aate Ho is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Tum Jo Aate Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Tum Jo Aate Ho by Abrar Ahmad in PDF.