پچھلے پہر کی دستک

ترے شہر کی سرد گلیوں کی آہٹ

مرے خون میں سرسرائی

میں چونکا

یہاں کون ہے

میں پکارا مگر

دور خالی سڑک پر کہیں

رات کے ڈوبتے پہر کی خامشی چل پڑی

رت جگوں کی تھکاوٹ میں ڈوبی ہوئی

آنکھ سے خواب نکلا کوئی

لڑکھڑاتا ہوا

رات کے سرد آنگن میں گرتا ہوا

خالی شاخوں میں اٹکے ہوئے

چاند کی آنکھ سے ایک آنسو گرا

اور سینے میں گم ہو گیا

دھند کی نرم پوریں

مساموں میں چلنے لگیں

دو طرف ایستادہ درختوں کے نیچے

بہے آنسوؤں کی مہک میں مجھے

نیند آنے لگی

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pichhle Pahar Ki Dastak In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Pichhle Pahar Ki Dastak is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Pichhle Pahar Ki Dastak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Pichhle Pahar Ki Dastak by Abrar Ahmad in PDF.