تمہاری جب سیں آئی ہیں سجن دکھنے کو لال انکھیاں

تمہاری جب سیں آئی ہیں سجن دکھنے کو لال انکھیاں

ہوئی ہیں تب سیں دونی خوش نما صاحب جمال انکھیاں

قیامت آن ہے اس وقت میں ان پر نزاکت کی

دیکھو آئی ہیں دکھنے کس جھمک سیں یہ چھنال انکھیاں

ایسے کیوں ٹوٹ آئیں جوش سیں پیارے حرارت کے

لگی تھی گرم ہو کر اس قدر یہ کس کے نال انکھیاں

علاج ان کا ہے پیارے عاشقوں کے سنگ کی ہلدی

رنگیں اس میں کہو کپڑا کریں اپنا رومال انکھیاں

مرا دل پوٹلی کی طرح ان پر لے کے ٹک پھیرو

مجرب ٹوٹکا ہے اس میں آ جاں گی بحال انکھیاں

ضرر ہے تند ہو کر دیکھنا بیمار کوں پیارے

ٹک اک پرہیز کر عاشق پے دو دن مت نکال انکھیاں

مرا دکھتا ہے جی یہ انمناہٹ دیکھ کر ان کا

ابلتا ہے بہت جب دیکھتا ہوں میں ملال انکھیاں

نذر بدتا ہوں اپنی جان و جی کو میں کروں صدقے

اگر دیویں مجھے اپنی شفا ہونے کی فال انکھیاں

سزا ہے ان کے تئیں یہ درد تھوڑا سا کہ کرتی تھیں

ہمیشہ چشم پوشی آبروؔ کا دیکھ حال انکھیاں

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhaari Jab Sin Aai Hain Sajan Dukhne Ko Lal Ankhiyan In Urdu By Famous Poet Abroo Shah Mubarak. Tumhaari Jab Sin Aai Hain Sajan Dukhne Ko Lal Ankhiyan is written by Abroo Shah Mubarak. Enjoy reading Tumhaari Jab Sin Aai Hain Sajan Dukhne Ko Lal Ankhiyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abroo Shah Mubarak. Free Dowlonad Tumhaari Jab Sin Aai Hain Sajan Dukhne Ko Lal Ankhiyan by Abroo Shah Mubarak in PDF.