نہیں کوئی خبر کرنا نہیں ہے

نہیں کوئی خبر کرنا نہیں ہے

ہمیں کچھ بھی اثر کرنا نہیں ہے

بہت ہی خوب صورت زندگی ہے

مگر آساں بسر کرنا نہیں ہے

ہوا کو راستہ گر مل بھی جائے

چراغوں پر اثر کرنا نہیں ہے

گھروندے ہی میں اپنے لوٹ جاؤں

کہ خود کو در بدر کرنا نہیں ہے

ہزاروں راستے تو منتظر ہیں

تخیل میں سفر کرنا نہیں ہے

لبھاتے ہیں نئے پودے ہمیں بھی

مگر سب کو شجر کرنا نہیں ہے

ہیں اب بھی عشق کی باتیں گوارہ

لہو دل کو مگر کرنا نہیں ہے

اگر ہے زندگی سے پیار عادلؔ

مہم کوئی بھی سر کرنا نہیں ہے

(741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Koi KHabar Karna Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Adil Hayat. Nahin Koi KHabar Karna Nahin Hai is written by Adil Hayat. Enjoy reading Nahin Koi KHabar Karna Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Hayat. Free Dowlonad Nahin Koi KHabar Karna Nahin Hai by Adil Hayat in PDF.