عینک کے شیشے پر

عینک کے شیشے پر سرکتی چیونٹی

آگے کے پاؤں اوپر ہوا میں اٹھا کر

پچھلے پاؤں پر کھڑی

ہنہناتی ہے گھوڑے کی طرح

عینک کے نیچے دبے اخبار میں

دو ہوائی جہاز ٹکرا جاتے ہیں

مسافروں سے لدی اک کشتی الٹ جاتی ہے

ایک بس کھائی میں گر پڑتی ہے

پانچ بوڑھے فقیر سردی سے مر جاتے ہیں

کوئلہ کان میں پانی بھر جاتا ہے

ریڈیو پکارتا ہے پچیس پیسے میں تین

عینک کا شیشہ صاف کرتی چیونٹی

آہستہ سے آگے بڑھ جاتی ہے

(1818) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ainak Ke Shishe Par In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Ainak Ke Shishe Par is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Ainak Ke Shishe Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Ainak Ke Shishe Par by Adil Mansuri in PDF.