آزردگی کا اس کی ذرا مجھ کو پاس تھا

آزردگی کا اس کی ذرا مجھ کو پاس تھا

میں ورنہ آج اس سے زیادہ اداس تھا

سورج نہیں تھا دور سوا نیزے سے مگر

میری انا کا سایہ مرے آس پاس تھا

اب آ کے سو گیا ہے سمندر کی گود میں

دریا میں ورنہ شور ہی اس کی اساس تھا

روحیں اٹھیں گلے ملیں واپس چلی گئیں

اس راز کے چھپانے کو تن پر لباس تھا

پڑھ کر جسے ابھرنے لگیں ان گنت سوال

ایسے ہی اک فسانے کا وہ اقتباس تھا

اب آ کے برف پگھلی ہے کچھ اعتقاد کی

جس کو یقیں سمجھتے رہے ہم قیاس تھا

(720) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aazurdagi Ka Uski Zara Mujhko Pas Tha In Urdu By Famous Poet Aftab Shamsi. Aazurdagi Ka Uski Zara Mujhko Pas Tha is written by Aftab Shamsi. Enjoy reading Aazurdagi Ka Uski Zara Mujhko Pas Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aftab Shamsi. Free Dowlonad Aazurdagi Ka Uski Zara Mujhko Pas Tha by Aftab Shamsi in PDF.