یوں علاج دل بیمار کیا جائے گا

یوں علاج دل بیمار کیا جائے گا

شربت‌ دید سے سرشار کیا جائے گا

حسرت دید میں بینائی گنوا بیٹھے جو

اس سے کیسے ترا دیدار کیا جائے گا

سو رہا ہوں میں زمانے سے ترا خواب لیے

نیند سے کب مجھے بیدار کیا جائے گا

ٹوٹ جائے گا بھرم پریوں کی شہزادی کا

جب ترے حسن کو شہکار کیا جائے گا

خود کشی کی خبر اخبار کی سرخی ہوگی

قتل مجھ کو پس دیوار کیا جائے گا

میں صداقت ہوں مجھے موت نہیں آئے گی

ویسے مصلوب کئی بار کیا جائے گا

ان چراغوں کے تبسم میں لہو ہے میرا

کب ہواؤں کو خبردار کیا جائے گا

دل کے جذبات جواں اور بھی ہو جائیں گے

میری راہوں کو جو دشوار کیا جائے گا

ہوں گے شرمندہ منادر کے کلس بھی افضلؔ

کسی مسجد کو جو مسمار کیا جائے گا

(1042) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun Elaj-e-dil Bimar Kiya Jaega In Urdu By Famous Poet Afzal Allahabadi. Yun Elaj-e-dil Bimar Kiya Jaega is written by Afzal Allahabadi. Enjoy reading Yun Elaj-e-dil Bimar Kiya Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Allahabadi. Free Dowlonad Yun Elaj-e-dil Bimar Kiya Jaega by Afzal Allahabadi in PDF.