گزرے تعلقات کا اب واسطہ نہ دے

گزرے تعلقات کا اب واسطہ نہ دے

گم ہو چکی کتاب جو اس کا پتہ نہ دے

اب تذکرے نہ چھیڑ مرے عہد شوق کے

جو بجھ گئی ہے آگ اسے پھر ہوا نہ دے

کچھ اس قدر فریب سہاروں سے کھائے ہیں

میں گر پڑوں گا خوف سے تو آسرا نہ دے

جس کی جبین شوق پہ لکھا تھا میرا نام

اب دور جا بسا ہے تو شاید بھلا نہ دے

شعلہ جو موجزن ہے محبت کا دل میں آج

ڈر ہے کہ صرصر غم دوراں بجھا نہ دے

گو چل پڑا ہوں دل سے مگر چاہتا ہوں یہ

اٹھ کر مجھے وہ روک لے اور راستہ نہ دے

خالی نہ کوئی دولت اخلاص سے رہے

علویؔ کسی کو بھول کے یہ بد دعا نہ دے

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guzre Talluqat Ka Ab Wasta Na De In Urdu By Famous Poet Afzal Alvi. Guzre Talluqat Ka Ab Wasta Na De is written by Afzal Alvi. Enjoy reading Guzre Talluqat Ka Ab Wasta Na De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Alvi. Free Dowlonad Guzre Talluqat Ka Ab Wasta Na De by Afzal Alvi in PDF.