چاہئیں مجھ کو نہیں زریں قفس کی پتلیاں

چاہئیں مجھ کو نہیں زریں قفس کی پتلیاں

آشیاں جانوں جو ہوویں خار و خس کی پتلیاں

ہو گئیں بے رنگ جب اگلے برس کی پتلیاں

خون رو کر ہم نے کیں رنگیں قفس کی پتلیاں

ہے یہ فولادی قفس مجھ ناتواں کا کیا کروں

کس طرح توڑوں نہیں ہیں میرے بس کی پتلیاں

کیا خدا کی شان ہے آتی ہے جب فصل بہار

سب ہری ہو جاتی ہیں میرے قفس کی پتلیاں

جب کبھی کنج قفس میں کی ہے میں نے آہ گرم

موم ہو کر بہہ گئی ہیں پیش و پس کی پتلیاں

گھر قفس کو میں سمجھتا ہوں اسیری کو مراد

جانتا ہوں اپنی آہوں کو ہوس کی پتلیاں

پٹریاں میرے قفس کی شاخ گل سے کم نہیں

لوچ یہ دیکھا نہ دیکھیں ایسی رس کی پتلیاں

گونجنے لگتا ہے یہ بھی جب فغاں کرتا ہوں میں

نصب ہیں میرے قفس میں کیا جرس کی پتلیاں

دیکھیے شوق اسیری میں جکڑنے کے لئے

ہو گئیں ریشم کا لچھا سب قفس کی پتلیاں

رو رہی ہے دیکھ کر لیلیٰ جو اس کو اے شرفؔ

پسلیاں مجنوں کی ہیں میرے قفس کی پتلیاں

(748) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chahiyen Mujhko Nahin Zarrin Qafas Ki Putliyan In Urdu By Famous Poet Agha Hajju Sharaf. Chahiyen Mujhko Nahin Zarrin Qafas Ki Putliyan is written by Agha Hajju Sharaf. Enjoy reading Chahiyen Mujhko Nahin Zarrin Qafas Ki Putliyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Hajju Sharaf. Free Dowlonad Chahiyen Mujhko Nahin Zarrin Qafas Ki Putliyan by Agha Hajju Sharaf in PDF.