وہ رنگت تو نے اے گل رو نکالی

وہ رنگت تو نے اے گل رو نکالی

نچھاور کو گلوں نے بو نکالی

مزاج بوئے سنبل کر کے موقوف

صبا نے نکہت گیسو نکالی

نہ تھی جانے کی اس تک راہ دل کی

چھری سے چیر کے پہلو نکالی

نکاسی جب نہ دیکھی یاس دل کی

بہا کے آٹھ آٹھ آنسو نکالی

ہماری روح اک رشک چمن نے

سنگھا کے پھول کی خوشبو نکالی

مرے صیاد نے بلبل کی میت

قفس سے توڑ کے بازو نکالی

کیا اس سے جو خوش چشمی کا دعویٰ

تری جائے گی آنکھ آہو نکالی

سلیمانی دکھا دی شان تم نے

پری رو مانگ وہ خوش رو نکالی

نکالا حسن کا ارمان تو نے

مری حسرت نہ اے دل جو نکالی

چمن میں بھینی بھینی بو نے ان کی

نہ بسنے دی گئی شبو نکالی

دہان زخم سے تلوار چومی

بہ شکل بوسۂ ابرو نکالی

قیامت کا شباب اس نے نکالا

شرفؔ چنگیز خانی خو نکالی

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Rangat Tu Ne Ai Gul-ru Nikali In Urdu By Famous Poet Agha Hajju Sharaf. Wo Rangat Tu Ne Ai Gul-ru Nikali is written by Agha Hajju Sharaf. Enjoy reading Wo Rangat Tu Ne Ai Gul-ru Nikali Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Hajju Sharaf. Free Dowlonad Wo Rangat Tu Ne Ai Gul-ru Nikali by Agha Hajju Sharaf in PDF.