یہ جو اک سیل فنا ہے مرے پیچھے پیچھے

یہ جو اک سیل فنا ہے مرے پیچھے پیچھے

میرے ہونے کی سزا ہے مرے پیچھے پیچھے

آگے آگے ہے مرے دل کے چٹخنے کی صدا

اور مری گرد انا ہے مرے پیچھے پیچھے

زندگی تھک کے کسی موڑ پہ رکتی ہی نہیں

کب سے یہ آبلہ پا ہے مرے پیچھے پیچھے

اپنا سایہ تو میں دریا میں بہا آیا تھا

کون پھر بھاگ رہا ہے مرے پیچھے پیچھے

پاؤں پر پاؤں کو رکھتا ہے چلا آتا ہے

مرا نقش کف پا ہے مرے پیچھے پیچھے

میری تنہائی سے ٹکرا کے پلٹ جائے گی

یہ جو خوشبوئے قبا ہے مرے پیچھے پیچھے

میں تو دوڑا ہوں خود اپنے ہی تعاقب میں فریدؔ

چاند کیوں بھاگ پڑا ہے مرے پیچھے پیچھے

(676) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Jo Ek Sail-e-fana Hai Mere Pichhe Pichhe In Urdu By Famous Poet Ahmad Fareed. Ye Jo Ek Sail-e-fana Hai Mere Pichhe Pichhe is written by Ahmad Fareed. Enjoy reading Ye Jo Ek Sail-e-fana Hai Mere Pichhe Pichhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Fareed. Free Dowlonad Ye Jo Ek Sail-e-fana Hai Mere Pichhe Pichhe by Ahmad Fareed in PDF.