منہ اندھیرے گھر سے نکلے پھر تھے ہنگامے بہت

منہ اندھیرے گھر سے نکلے پھر تھے ہنگامے بہت

دن ڈھلا تنہا ہوئے اور رات بھر پگھلے بہت

رنج کے اندھے کنویں میں رات اب کیسے کٹے

دیکھنے کو دن میں دیکھے چاند سے چہرے بہت

پھر بھی ہم اک دوسرے سے بد گماں کیا کیا رہے

جھوٹ ہم نے بھی نہ بولا تم بھی تھے سچے بہت

تھا ارادہ ان کے گھر سے بچ کے ہم نکلیں مگر

ہر قدم پر ان کے گھر کے راستے آئے بہت

ان دنوں رہتے ہیں لوگوں سے ہمیں کیا کیا گلے

اور لگتے بھی ہیں ہم کو لوگ سب اچھے بہت

پیڑ اپنے دشت میں اب ہم لگا کر کیا کریں

دھوپ نے پھیلا دیئے ہیں دور تک سائے بہت

(716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Munh Andhere Ghar Se Nikle Phir The Hangame Bahut In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamdani. Munh Andhere Ghar Se Nikle Phir The Hangame Bahut is written by Ahmad Hamdani. Enjoy reading Munh Andhere Ghar Se Nikle Phir The Hangame Bahut Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamdani. Free Dowlonad Munh Andhere Ghar Se Nikle Phir The Hangame Bahut by Ahmad Hamdani in PDF.