غبار ابر بن گیا کمال کر دیا گیا

غبار ابر بن گیا کمال کر دیا گیا

ہری بھری رتوں کو میری شال کر دیا گیا

قدم قدم پہ کاسہ لے کے زندگی تھی راہ میں

سو جو بھی اپنے پاس تھا نکال کر دیا گیا

میں زخم زخم ہو گیا لہو وفا کو رو گیا

لڑائی چھڑ گئی تو مجھ کو ڈھال کر دیا گیا

گلاب رت کی دیویاں نگر گلاب کر گئیں

میں سرخ رو ہوا اسے بھی لال کر دیا گیا

وہ زہر ہے فضاؤں میں کہ آدمی کی بات کیا

ہوا کا سانس لینا بھی محال کر دیا گیا

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghubar Abr Ban Gaya Kamal Kar Diya Gaya In Urdu By Famous Poet Ahmad Khayal. Ghubar Abr Ban Gaya Kamal Kar Diya Gaya is written by Ahmad Khayal. Enjoy reading Ghubar Abr Ban Gaya Kamal Kar Diya Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Khayal. Free Dowlonad Ghubar Abr Ban Gaya Kamal Kar Diya Gaya by Ahmad Khayal in PDF.