اس سے رشتہ ہے ابھی تک میرا

اس سے رشتہ ہے ابھی تک میرا

وہ علاقہ ہے ابھی تک میرا

کس توقع نے جگایا تھا مجھے

خواب تازہ ہے ابھی تک میرا

کیا بتاؤں میں لب دریا سے

کچھ تقاضا ہے ابھی تک میرا

کہیں یک دشت ہوا چمکتی تھی

شہر اندھا ہے ابھی تک میرا

اک ذرا خود کو سمیٹوں تو چلوں

کام پھیلا ہے ابھی تک میرا

وہی صحرا ہے وہی رنج سفر

وہی قصہ ہے ابھی تک میرا

(768) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Se Rishta Hai Abhi Tak Mera In Urdu By Famous Poet Ahmad Mahfuz. Us Se Rishta Hai Abhi Tak Mera is written by Ahmad Mahfuz. Enjoy reading Us Se Rishta Hai Abhi Tak Mera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Mahfuz. Free Dowlonad Us Se Rishta Hai Abhi Tak Mera by Ahmad Mahfuz in PDF.