چھن گئی تیری تمنا بھی تمنائی سے

چھن گئی تیری تمنا بھی تمنائی سے

دل بہلتے ہیں کہیں حوصلہ افزائی سے

کیسا روشن تھا ترا نیند میں ڈوبا چہرہ

جیسے ابھرا ہو کسی خواب کی گہرائی سے

وہی آشفتہ مزاجی وہی خوشیاں وہی غم

عشق کا کام لیا ہم نے شناسائی سے

نہ کبھی آنکھ بھر آئی نہ ترا نام لیا

بچ کے چلتے رہے ہر کوچۂ رسوائی سے

ہجر کے دم سے سلامت ہے ترے وصل کی آس

تر و تازہ ہے خوشی غم کی توانائی سے

کھل کے مرجھا بھی گئے فصل ملاقات کے پھول

ہم ہی فارغ نہ ہوئے موسم تنہائی سے

(873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chhin Gai Teri Tamanna Bhi Tamannai Se In Urdu By Famous Poet Ahmad Mushtaq. Chhin Gai Teri Tamanna Bhi Tamannai Se is written by Ahmad Mushtaq. Enjoy reading Chhin Gai Teri Tamanna Bhi Tamannai Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Mushtaq. Free Dowlonad Chhin Gai Teri Tamanna Bhi Tamannai Se by Ahmad Mushtaq in PDF.