درانتی

چمک رہے ہیں درانتی کے تیز دندانے

خمیدہ ہل کی یہ الھڑ جوان نور نظر

سنہری فصل میں جس وقت غوطہ زن ہوگی

تو ایک گیت چھڑے گا مسلسل اور دراز

ندیمؔ ازل سے ہے تخلیق کا یہی انداز

ستارے بوئے گئے آفتاب کاٹے گئے

ہم آفتاب ضمیر جہاں میں بوئیں گے

تو ایک روز عظیم انقلاب کاٹیں گے

کوئی بتائے زمیں کے اجارہ داروں کو

بلا رہے ہیں جو گزری ہوئی بہاروں کو

کہ آج بھی تو اسی شان بے نیازی سے

چمک رہے ہیں درانتی کے تیز دندانے

سنہری فصل تک اس کی چمک نہیں موقوف

کہ اب نظام کہن بھی اسی کی زد میں ہے

خمیدہ ہل کی یہ الھڑ جوان نور نظر

جب اس نظام میں لہرا کے غوطہ زن ہوگی

تو ایک گیت چھڑے گا مسلسل اور دراز

ندیمؔ ازل سے ہے تخلیق کا یہی انداز

ستارے بوئے گئے آفتاب کاٹے گئے

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Daranti In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Daranti is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Daranti Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Daranti by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.