اک جسم ہیں کہ سر سے جدا ہونے والے ہیں

اک جسم ہیں کہ سر سے جدا ہونے والے ہیں

ہم بھی زباں سے اپنی ادا ہونے والے ہیں

تعریف ہو رہی ہے ابھی تھوڑی دیر بعد

خوش ہونے والے سارے خفا ہونے والے ہیں

سنتے ہیں وہ انار کلی کھلنے والی ہے

کہئے کہ ہم بھی موج صبا ہونے والے ہیں

قربت میں اس کی اور ہی کچھ ہونے والے تھے

اس سے بچھڑ کے دیکھیے کیا ہونے والے ہیں

منتر کی طرح اس کو پڑھے جا رہے ہیں ہم

اک دن طلسم ہوش ربا ہونے والے ہیں

(722) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Jism Hain Ki Sar Se Juda Hone Wale Hain In Urdu By Famous Poet Ahmad Sagheer Siddiqui. Ek Jism Hain Ki Sar Se Juda Hone Wale Hain is written by Ahmad Sagheer Siddiqui. Enjoy reading Ek Jism Hain Ki Sar Se Juda Hone Wale Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Sagheer Siddiqui. Free Dowlonad Ek Jism Hain Ki Sar Se Juda Hone Wale Hain by Ahmad Sagheer Siddiqui in PDF.