تصور کو جگا رکھا ہے اس نے

تصور کو جگا رکھا ہے اس نے

دریچہ نیم وا رکھا ہے اس نے

ذرا سا پھول میرے باغ میں ہے

بہت کچھ ماورا رکھا ہے اس نے

بنا دیکھے گواہی مانگتا ہے

سوال اپنا جدا رکھا ہے اس نے

مرے ہونے سے خود میرا تعلق

بہ رنگ انتہا رکھا ہے اس نے

مٹا دیتا ہے ہر تصویر میری

مجھے اپنا بنا رکھا ہے اس نے

ہماری پیاس قطروں میں لکھی ہے

مگر دریا بہا رکھا ہے اس نے

یہ سورج چاند تاروں کا زمانہ

بس اک لمحہ جلا رکھا ہے اس نے

بناوٹ برملا پھولوں کی صورت

کہ خوشبو کو چھپا رکھا ہے اس نے

کھڑی ہے راہ روکے خود فریبی

مجھے واپس بلا رکھا ہے اس نے

ہوا کا ہے نہ پانی کا کرشمہ

نفس کو خود جلا رکھا ہے اس نے

مجھے بے نام کر دیتا ہے احمدؔ

کہ نام اپنا خدا رکھا ہے اس نے

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tasawwur Ko Jaga Rakkha Hai Usne In Urdu By Famous Poet Ahmad Shanas. Tasawwur Ko Jaga Rakkha Hai Usne is written by Ahmad Shanas. Enjoy reading Tasawwur Ko Jaga Rakkha Hai Usne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Shanas. Free Dowlonad Tasawwur Ko Jaga Rakkha Hai Usne by Ahmad Shanas in PDF.