دل جھکا مائل طبیعت ہو گئی

دل جھکا مائل طبیعت ہو گئی

آج بسم اللہ الفت ہو گئی

محو دل سے سب شکایت ہو گئی

سامنے جب ان کی صورت ہو گئی

میرا حال زار تو دیکھا مگر

یہ نہ پوچھا کیوں یہ حالت ہو گئی

وہ فریب ناز دے کر لے گئے

کتنی ارزاں دل کی قیمت ہو گئی

دل میں جب تک آہ تھی اک بات تھی

لب تک آتے ہی حکایت ہو گئی

جب نہ ڈالا اس نے آ کر کوئی پھول

گل ہماری شمع تربت ہو گئی

فتنہ سازی تک جو تھی مشق خرام

رفتہ رفتہ وہ قیامت ہو گئی

کیسی مطلب آشنا تھی چشم شوخ

دل اڑایا اور چمپت ہو گئی

چشم پر نم نے کیا افشا راز

آبروئے ضبط غارت ہو گئی

دل کی چالوں کا نتیجہ یہ ہوا

وقت سے پہلے قیامت ہو گئی

دے دیا دل جس کو ہم نے دے دیا

ہو گئی جس سے محبت ہو گئی

کہہ گئے احسنؔ کے منہ پر آج وہ

تیری صورت سے بھی نفرت ہو گئی

(681) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Jhuka Mail Tabiat Ho Gai In Urdu By Famous Poet Ahsan Marahravi. Dil Jhuka Mail Tabiat Ho Gai is written by Ahsan Marahravi. Enjoy reading Dil Jhuka Mail Tabiat Ho Gai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahsan Marahravi. Free Dowlonad Dil Jhuka Mail Tabiat Ho Gai by Ahsan Marahravi in PDF.