چاہیئے عشق میں اس طرح فنا ہو جانا

چاہیئے عشق میں اس طرح فنا ہو جانا

جس طرح آنکھ اٹھے محو ادا ہو جانا

کسی معشوق کا عاشق سے خفا ہو جانا

روح کا جسم سے گویا ہے جدا ہو جانا

موت ہی آپ کے بیمار کی قسمت میں نہ تھی

ورنہ کب زہر کا ممکن تھا دوا ہو جانا

اپنے پہلو میں تجھے دیکھ کے حیرت ہے مجھے

خرق عادت ہے ترا وعدہ وفا ہو جانا

وقعت عشق کہاں جب یہ تلون ہو وہاں

کبھی راضی کبھی عاشق سے خفا ہو جانا

جب ملاقات ہوئی تم سے تو تکرار ہوئی

ایسے ملنے سے تو بہتر ہے جدا ہو جانا

چھیڑ کچھ ہو کہ نہ ہو بات ہوئی ہو کہ نہ ہو

بیٹھے بیٹھے انہیں آتا ہے خفا ہو جانا

مجھ سے پھر جائے جو دنیا تو بلا سے پھر جائے

تو نہ اے آہ زمانے کی ہوا ہو جانا

احسنؔ اچھا ہے رہے مال عرب پیش عرب

دے کے دل تم نہ گرفتار بلا ہو جانا

(724) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chahiye Ishq Mein Is Tarah Fana Ho Jaana In Urdu By Famous Poet Ahsan Marahravi. Chahiye Ishq Mein Is Tarah Fana Ho Jaana is written by Ahsan Marahravi. Enjoy reading Chahiye Ishq Mein Is Tarah Fana Ho Jaana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahsan Marahravi. Free Dowlonad Chahiye Ishq Mein Is Tarah Fana Ho Jaana by Ahsan Marahravi in PDF.