مجھے خبر نہیں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے

مجھے خبر نہیں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے

یہ زندگی کی ہے صورت تو زندگی کیا ہے

فغاں تو عشق کی اک مشق ابتدائی ہے

ابھی تو اور بڑھے گی یہ لے ابھی کیا ہے

تمام عمر اسی رنج میں تمام ہوئی

کبھی یہ تم نے نہ پوچھا تری خوشی کیا ہے

تم اپنے ہو تو نہیں غم کسی مخالف کا

زمانہ کیا ہے فلک کیا ہے مدعی کیا ہے

صلاح کار بنایا ہے مصلحت سے اسے

وگرنہ ناصح ناداں کی دوستی کیا ہے

دلوں کو کھینچ رہی ہے کسی کی مست نگاہ

یہ دل کشی ہے تو پھر عذر مے کشی کیا ہے

مذاق عشق کو سمجھو گے یوں نہ تم ناصح

لگا کے دل کہیں دیکھو یہ دل لگی کیا ہے

وہ رات دن نہیں ملتے تو ضد نہ کر احسنؔ

کبھی کبھی کی ملاقات بھی بری کیا ہے

(1400) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe KHabar Nahin Gham Kya Hai Aur KHushi Kya Hai In Urdu By Famous Poet Ahsan Marahravi. Mujhe KHabar Nahin Gham Kya Hai Aur KHushi Kya Hai is written by Ahsan Marahravi. Enjoy reading Mujhe KHabar Nahin Gham Kya Hai Aur KHushi Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahsan Marahravi. Free Dowlonad Mujhe KHabar Nahin Gham Kya Hai Aur KHushi Kya Hai by Ahsan Marahravi in PDF.