ساقی و واعظ میں ضد ہے بادہ کش چکر میں ہے

ساقی و واعظ میں ضد ہے بادہ کش چکر میں ہے

تو بہ لب پر اور لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے

روک لے اے ضبط جو آنسو کہ چشم تر میں ہے

کچھ نہیں بگڑا ہے اب تک گھر کی دولت گھر میں ہے

دب گیا تھا میرے مرنے سے جو اے محشر خرام

کیا وہی خوابیدہ فتنہ صورت محشر میں ہے

جس کو تو چاہے جلا دے جس کو چاہے مار دے

وہ بھی تیری بات میں یہ بھی تری ٹھوکر میں ہے

دل کے مٹ جانے سے جوش عشق گھٹ سکتا ہے کیا

دل سے کیا مطلب کہ یہ سودا تو میرے سر میں ہے

مانتا ہے آستاں کو تیرے کعبہ اور کون

یہ ہمارا ہی نشان سجدہ سنگ در میں ہے

احسنؔ آوارہ قسمت کی نہ پوچھو گردشیں

اپنے گھر بیٹھا ہوا تقدیر کے چکر میں ہے

(748) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saqi-o-waiz Mein Zid Hai Baada-kash Chakkar Mein Hai In Urdu By Famous Poet Ahsan Marahravi. Saqi-o-waiz Mein Zid Hai Baada-kash Chakkar Mein Hai is written by Ahsan Marahravi. Enjoy reading Saqi-o-waiz Mein Zid Hai Baada-kash Chakkar Mein Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahsan Marahravi. Free Dowlonad Saqi-o-waiz Mein Zid Hai Baada-kash Chakkar Mein Hai by Ahsan Marahravi in PDF.