کبھی جو مل نہ سکی اس خوشی کا حاصل ہے

کبھی جو مل نہ سکی اس خوشی کا حاصل ہے

یہ درد ہی تو مری زندگی کا حاصل ہے

میں اپنے آپ سے پیچھا نہیں چھڑا پایا

مرا وجود مری بے بسی کا حاصل ہے

یہ تیرگی بھی کسی روشنی سے نکلی ہے

یہ روشنی بھی کسی تیرگی کا حاصل ہے

ہزار کاوشیں کیں پر نہیں سمجھ پایا

کوئی بتائے تو کیا آدمی کا حاصل ہے

مرا وجود جو پتھر دکھائی دیتا ہے

تمام عمر کی شیشہ گری کا حاصل ہے

معاشرے میں جو مشہور ہو گیا عرفاںؔ

وہ ایک شعر تری شاعری کا حاصل ہے

(695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Jo Mil Na Saki Us KHushi Ka Hasil Hai In Urdu By Famous Poet Ain Irfan. Kabhi Jo Mil Na Saki Us KHushi Ka Hasil Hai is written by Ain Irfan. Enjoy reading Kabhi Jo Mil Na Saki Us KHushi Ka Hasil Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Irfan. Free Dowlonad Kabhi Jo Mil Na Saki Us KHushi Ka Hasil Hai by Ain Irfan in PDF.