خوش رنگ کس قدر خس و خاشاک تھے کبھی

خوش رنگ کس قدر خس و خاشاک تھے کبھی

ذرے بھی زیب و زینت افلاک تھے کبھی

اب ڈھونڈتے ہیں راہ تخاطب کے سلسلے

کیا ہم وہی ہیں تم سے جو بے باک تھے کبھی

گو دے سکے نہ سوز دروں کا ہمارے ساتھ

یہ دیدہ ہائے خشک بھی نمناک تھے کبھی

کچھ اور بھی عزیز ہوئی ہیں نشانیاں

دامن وہ تار تار ہیں جو چاک تھے کبھی

ہم نے جنوں سے پہلے کیا تھا تمہیں پسند

اچھا تو ہم بھی صاحب ادراک تھے کبھی

اب دھوپ ہے کہ چھاؤں ملے عمر ہو گئی

موسم مزاج دوست کے چالاک تھے کبھی

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHush-rang Kis Qadar KHas-o-KHashak The Kabhi In Urdu By Famous Poet Akbar Ali Khan Arshi Zadah. KHush-rang Kis Qadar KHas-o-KHashak The Kabhi is written by Akbar Ali Khan Arshi Zadah. Enjoy reading KHush-rang Kis Qadar KHas-o-KHashak The Kabhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Ali Khan Arshi Zadah. Free Dowlonad KHush-rang Kis Qadar KHas-o-KHashak The Kabhi by Akbar Ali Khan Arshi Zadah in PDF.