شیخ نے ناقوس کے سر میں جو خود ہی تان لی

شیخ نے ناقوس کے سر میں جو خود ہی تان لی

پھر تو یاروں نے بھجن گانے کی کھل کر ٹھان لی

مدتوں قائم رہیں گی اب دلوں میں گرمیاں

میں نے فوٹو لے لیا اس نے نظر پہچان لی

رو رہے ہیں دوست میری لاش پر بے اختیار

یہ نہیں دریافت کرتے کس نے اس کی جان لی

میں تو انجن کی گلے بازی کا قائل ہو گیا

رہ گئے نغمے حدی خوانوں کے ایسی تان لی

حضرت اکبرؔ کے استقلال کا ہوں معترف

تابہ مرگ اس پر رہے قائم جو دل میں ٹھان لی

(864) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

SheKH Ne Naqus Ke Sur Mein Jo KHud Hi Tan Li In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. SheKH Ne Naqus Ke Sur Mein Jo KHud Hi Tan Li is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading SheKH Ne Naqus Ke Sur Mein Jo KHud Hi Tan Li Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad SheKH Ne Naqus Ke Sur Mein Jo KHud Hi Tan Li by Akbar Allahabadi in PDF.