فرضی لطیفہ

خدا حافظ مسلمانوں کا اکبرؔ

مجھے تو ان کی خوشحالی سے ہے یاس

یہ عاشق شاہد مقصود کے ہیں

نہ جائیں گے ولیکن سعی کے پاس

سناؤں تم کو اک فرضی لطیفہ

کیا ہے جس کو میں نے زیب قرطاس

کہا مجنوں سے یہ لیلیٰ کی ماں نے

کہ بیٹا تو اگر کر لے ایم اے پاس

تو فوراً بیاہ دوں لیلیٰ کو تجھ سے

بلا دقت میں بن جاؤں تری ساس

کہا مجنوں نے یہ اچھی سنائی

کجا عاشق کجا کالج کی بکواس

کجا یہ فطرتی جوش طبیعت

کجا ٹھونسی ہوئی چیزوں کا احساس

بڑی بی آپ کو کیا ہو گیا ہے

ہرن پہ لادی جاتی ہے کہیں گھاس

یہ اچھی قدر دانی آپ نے کی

مجھے سمجھا ہے کوئی ہرچرن داس

دل اپنا خون کرنے کو ہوں موجود

نہیں منظور مغز سر کا آماس

یہی ٹھہری جو شرط وصل لیلیٰ

تو استعفیٰ مرا با حسرت و یاس

(7895) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Farzi Latifa In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Farzi Latifa is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Farzi Latifa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Farzi Latifa by Akbar Allahabadi in PDF.