عشرتیؔ گھر کی محبت کا مزا بھول گئے

عشرتیؔ گھر کی محبت کا مزا بھول گئے

کھا کے لندن کی ہوا عہد وفا بھول گئے

پہنچے ہوٹل میں تو پھر عید کی پروا نہ رہی

کیک کو چکھ کے سوئیوں کا مزا بھول گئے

بھولے ماں باپ کو اغیار کے چرنوں میں وہاں

سایۂ کفر پڑا نور خدا بھول گئے

موم کی پتلیوں پر ایسی طبیعت پگھلی

چمن ہند کی پریوں کی ادا بھول گئے

کیسے کیسے دل نازک کو دکھایا تم نے

خبر فیصلۂ روز جزا بھول گئے

بخل ہے اہل وطن سے جو وفا میں تم کو

کیا بزرگوں کی وہ سب جود و عطا بھول گئے

نقل مغرب کی ترنگ آئی تمہارے دل میں

اور یہ نکتہ کہ مری اصل ہے کیا بھول گئے

کیا تعجب ہے جو لڑکوں نے بھلایا گھر کو

جب کہ بوڑھے روش دین خدا بھول گئے

(5891) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishrati Ghar Ki Mohabbat Ka Maza Bhul Gae In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Ishrati Ghar Ki Mohabbat Ka Maza Bhul Gae is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Ishrati Ghar Ki Mohabbat Ka Maza Bhul Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Ishrati Ghar Ki Mohabbat Ka Maza Bhul Gae by Akbar Allahabadi in PDF.