مجھے لکھو وہاں کیا ہو رہا ہے

مجھے لکھو وہاں کیا ہو رہا ہے

یہاں تو پھر تماشا ہو رہا ہے

ہوا کے دوش پر ہے آشیانہ

پرندہ تنکا تنکا ہو رہا ہے

ابھی پرواز کی فرصت ہے کس کو

ابھی تو دانہ دنکا ہو رہا ہے

کوئی نادیدہ انگلی اٹھ رہی ہے

مری جانب اشارہ ہو رہا ہے

وہ اپنے ہاتھ سیدھے کر رہے ہیں

ہمارا شہر الٹا ہو رہا ہے

نہ جانے کس طرف سے لکھا جائے

چمن دیوار فردا ہو رہا ہے

(776) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Likkho Wahan Kya Ho Raha Hai In Urdu By Famous Poet Akbar Hameedi. Mujhe Likkho Wahan Kya Ho Raha Hai is written by Akbar Hameedi. Enjoy reading Mujhe Likkho Wahan Kya Ho Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hameedi. Free Dowlonad Mujhe Likkho Wahan Kya Ho Raha Hai by Akbar Hameedi in PDF.