اتنا بھی نہیں کرتے انکار چلے آؤ

اتنا بھی نہیں کرتے انکار چلے آؤ

سو بار بلایا ہے اک بار چلے آؤ

ہوں فاصلے نقشوں کے یا فرق ہوں شہروں کے

دل سے تو نہیں دوری سرکار چلے آؤ

اک منتظر وعدہ بیدار تو ہے کب سے

ہو جائے مقدر بھی بیدار چلے آؤ

اندیشۂ رسوائی کیوں راہ میں حائل ہو

کر لیں گے زمانے کو ہموار چلے آؤ

تا چند وہی رنجش للہ ادھر دیکھو

لو جرم کا کرتے ہیں اقرار چلے آؤ

بے کیفئ موسم کا یہ عذر ہے بے معنی

لگ جائیں گے پھولوں کے انبار چلے آؤ

اس آبلہ پائی میں خاروں کی شکایت کیا

کچھ خار بھی ہیں آخر حق دار چلے آؤ

جب چل ہی پڑے اخگرؔ پھر فکر کوئی کیسی

جس طرح بنے اب تو سرکار چلے آؤ

(828) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Itna Bhi Nahin Karte Inkar Chale Aao In Urdu By Famous Poet Akhgar Mushtaq Raheem Aabadi. Itna Bhi Nahin Karte Inkar Chale Aao is written by Akhgar Mushtaq Raheem Aabadi. Enjoy reading Itna Bhi Nahin Karte Inkar Chale Aao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhgar Mushtaq Raheem Aabadi. Free Dowlonad Itna Bhi Nahin Karte Inkar Chale Aao by Akhgar Mushtaq Raheem Aabadi in PDF.