طویل تر ہے سفر مختصر نہیں ہوتا

طویل تر ہے سفر مختصر نہیں ہوتا

محبتوں کا شجر بے ثمر نہیں ہوتا

پھر اس کے بعد کئی لوگ مل کے بچھڑے ہیں

کسی جدائی کا دل پر اثر نہیں ہوتا

ہر ایک شخص کی اپنی ہی ایک منزل ہے

کوئی کسی کا یہاں ہم سفر نہیں ہوتا

تمام عمر گزر جاتی ہے کبھی پل میں

کبھی تو ایک ہی لمحہ بسر نہیں ہوتا

یہ اور بات ہے وہ اپنا حال دل نہ کہے

کوئی بھی شخص یہاں بے خبر نہیں ہوتا

عجیب لوگ ہیں یہ اہل عشق بھی اخترؔ

کہ دل تو ہوتا ہے پر ان کا سر نہیں ہوتا

(784) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tawil-tar Hai Safar MuKHtasar Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Akhtar Amaan. Tawil-tar Hai Safar MuKHtasar Nahin Hota is written by Akhtar Amaan. Enjoy reading Tawil-tar Hai Safar MuKHtasar Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Amaan. Free Dowlonad Tawil-tar Hai Safar MuKHtasar Nahin Hota by Akhtar Amaan in PDF.