سہارا دے نہیں سکتے شکستہ پاؤں کو

سہارا دے نہیں سکتے شکستہ پاؤں کو

ہٹاؤ راہ محبت سے رہنماؤں کو

بنا رہا ہوں حسیں اور مہ لقاؤں کو

سجا رہا ہوں میں آفاق کی فضاؤں کو

نظر نظر سے ملاتا ہوں مسکراتا ہوں

جنوں کی شان دکھاتا ہوں دل رباؤں کو

قدم قدم پہ نئے انقلاب رقصاں ہیں

دعائیں دیتے ہیں ہم آپ کی اداؤں کو

ملا جو دامن ساحل تو ایسی موج آئی

سفینے سونپ دئیے ہم نے ناخداؤں کو

نگاہ پھیرنے والوں سے پوچھتا ہوں میں

تم آزماؤ گے کب تک مری وفاؤں کو

ابھی تو دشت و دمن میں بہار آئی ہے

ابھی چمن میں کھلانے ہیں گل ہواؤں کو

چلے ہیں جانب دار و رسن خراباتی

گنہ کا رنگ دکھانا ہے پارساؤں کو

ہر ایک لمحۂ نو کا اب احترام کرو

نیا پیام دو اخترؔ نئی فضاؤں کو

(755) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sahaara De Nahin Sakte Shikasta Panw Ko In Urdu By Famous Poet Akhtar Ansari Akbarabadi. Sahaara De Nahin Sakte Shikasta Panw Ko is written by Akhtar Ansari Akbarabadi. Enjoy reading Sahaara De Nahin Sakte Shikasta Panw Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Ansari Akbarabadi. Free Dowlonad Sahaara De Nahin Sakte Shikasta Panw Ko by Akhtar Ansari Akbarabadi in PDF.