وہ جو دیوار آشنائی تھی

وہ جو دیوار آشنائی تھی

اپنی ہی ذات کی اکائی تھی

میں سر دشت جاں تھا آوارہ

اور گھر میں بہار آئی تھی

میلے کپڑوں کا اپنا رنگ بھی تھا

پھر بھی قسمت میں جگ ہنسائی تھی

اب تو آنکھوں میں اپنا چہرہ ہے

کبھی شیشے سے آشنائی تھی

اپنی ہی ذات میں تھا میں محفوظ

اور پھر خود ہی سے لڑائی تھی

اپنی آواز سے بھی ڈرتا تھا

ہائے کیا چیز آشنائی تھی

زندگی گرد گرد تھی اخترؔ

جانے لٹ کر کہاں سے آئی تھی

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Jo Diwar-e-ashnai Thi In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Wo Jo Diwar-e-ashnai Thi is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Wo Jo Diwar-e-ashnai Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Wo Jo Diwar-e-ashnai Thi by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.