یک بیک موسم کی تبدیلی قیامت ڈھا گئی

یک بیک موسم کی تبدیلی قیامت ڈھا گئی

رک کے سستانا تھا جب مجھ کو کڑی دھوپ آ گئی

دن ڈھلے کس کو ہے تجدید سفر کا حوصلہ

آتی جاتی رہ گزر ناحق مجھے بہکا گئی

بوئے گل موج ہوا ہے اور ہوا کیوں کر رکے

اب کے مٹی ہی کی خوشبو میرا گھر مہکا گئی

وہ ہوائیں ہیں اڑے جاتے ہیں پیراہن یہاں

اے عروس زیست تو کیوں گھر سے باہر آ گئی

یہ ہوا آئی کہاں سے اس سے میں واقف نہ تھا

میرے گھر میں جو چراغوں کا دھواں پھیلا گئی

وہ گھٹا پھر اس طرف سے لوٹ کر گزری نہیں

سوکھی دھرتی کو جو دریا کا پتہ بتلا گئی

زندگی مرگ طلب ترک طلب اخترؔ نہ تھی

پھر بھی اپنے تانے بانے میں مجھے الجھا گئی

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yak-ba-yak Mausam Ki Tabdili Qayamat Dha Gai In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Yak-ba-yak Mausam Ki Tabdili Qayamat Dha Gai is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Yak-ba-yak Mausam Ki Tabdili Qayamat Dha Gai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Yak-ba-yak Mausam Ki Tabdili Qayamat Dha Gai by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.