وہ جس کا عکس لہو کو جگا دیا کرتا

وہ جس کا عکس لہو کو جگا دیا کرتا

میں خواب خواب میں اس کو صدا دیا کرتا

قریب آتی جو تاریخ اس کے ملنے کی

وہ اپنے وعدے کی مدت بڑھا دیا کرتا

میں زندگی کے سفر میں تھا مشغلہ اس کا

وہ ڈھونڈ ڈھونڈ کے مجھ کو گنوا دیا کرتا

اسے سمیٹتا میں جب بھی ایک نقطے میں

وہ میرے دھیان میں تتلی اڑا دیا کرتا

اسی کے گاؤں کی راہوں میں بیٹھ کر ہر روز

میں دل کا حال ہوا کو سنا دیا کرتا

مجھے وہ آنکھ میں رکھ کر شمارؔ پچھلی شب

عجب خمار میں پلکیں گرا دیا کرتا

نہ چھیڑ مجھ کو زمانہ وہ اور تھا جس میں

فقیر گالی کے بدلے دعا دیا کرتا

(926) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Jis Ka Aks Lahu Ko Jaga Diya Karta In Urdu By Famous Poet Akhtar Shumar. Wo Jis Ka Aks Lahu Ko Jaga Diya Karta is written by Akhtar Shumar. Enjoy reading Wo Jis Ka Aks Lahu Ko Jaga Diya Karta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shumar. Free Dowlonad Wo Jis Ka Aks Lahu Ko Jaga Diya Karta by Akhtar Shumar in PDF.