حیرت کے دفتر جاؤں

حیرت کے دفتر جاؤں

میں اپنے اندر جاؤں

آنکھیں چار کروں سب سے

آئینے سے ڈر جاؤں

دنیا مل ہی جائے گی

زینے چند اتر جاؤں

ایسا کوئی پل آئے

سائے سے باہر جاؤں

تجھ کو سوچوں پل بھر میں

زنجیروں سے بھر جاؤں

جس رستے ہیں خار ببول

اس رستے اکثر جاؤں

دکھ کے جنگل سے نکلوں

تیری راہ گزر جاؤں

رات فلک پر ابھرے تو

میں تاروں سے بھر جاؤں

کوئی پل کو اکیلا چھوڑ

کوئی کام تو کر جاؤں

(666) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hairat Ke Daftar Jaun In Urdu By Famous Poet Akram Naqqash. Hairat Ke Daftar Jaun is written by Akram Naqqash. Enjoy reading Hairat Ke Daftar Jaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akram Naqqash. Free Dowlonad Hairat Ke Daftar Jaun by Akram Naqqash in PDF.