نہ پوچھ ربط ہے کیا اس کی داستاں سے مجھے

نہ پوچھ ربط ہے کیا اس کی داستاں سے مجھے

بچھڑ گیا کہ بچھڑنا تھا کارواں سے مجھے

مرے بدن میں کوئی بھر دے برف کے ٹکڑے

کہ آنچ آتی ہے راتوں کو کہکشاں سے مجھے

کرایہ دار بدلنا تو اس کا شیوہ تھا

نکال کر وہ بہت خوش ہوا مکاں سے مجھے

صدائیں جسم کی دیوار پار کرتی ہیں

کوئی پکار رہا ہے مگر کہاں سے مجھے

کھڑا کھڑا یوں ہی سر پر کہیں نہ آن گرے

لگا ہی رہتا ہے یہ در بھی آسماں سے مجھے

اب اس کی باری ہے تو اس سے کیسے منہ موڑوں

کبھی تو اس نے بھی چاہا تھا جسم و جاں سے مجھے

مرے ارادوں کو وہ مجھ سے پوچھ کر افسرؔ

دو چار کر گیا اک اور امتحاں سے مجھے

(703) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Puchh Rabt Hai Kya Uski Dastan Se Mujhe In Urdu By Famous Poet Aleem Afsar. Na Puchh Rabt Hai Kya Uski Dastan Se Mujhe is written by Aleem Afsar. Enjoy reading Na Puchh Rabt Hai Kya Uski Dastan Se Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aleem Afsar. Free Dowlonad Na Puchh Rabt Hai Kya Uski Dastan Se Mujhe by Aleem Afsar in PDF.