ترے چاند جیسے رخ پر یہ نشان درد کیوں ہیں

ترے چاند جیسے رخ پر یہ نشان درد کیوں ہیں

ترے سرخ عارضوں کے یہ گلاب زرد کیوں ہیں

تجھے کیا ہوا ہے آخر مجھے کم سے کم بتا تو

تری سانس تیز کیوں ہے ترے ہاتھ سرد کیوں ہیں

تجھے ناپسند جو تھے وہی بے وقار رہتے

جو عزیز تھے تجھے وہ ترے در کی گرد کیوں ہیں

وہ کتاب لاؤ جس میں ہے بیان شان قومی

مرے دور کی یہ قومیں بہ گرفت فرد کیوں ہیں

مجھے شک گزر رہا ہے تری چارہ سازیوں پر

اے مسیح وقت بتلا یہ دلوں میں درد کیوں ہیں

جنہیں یاد تھے فسانے بہت اپنے بازوؤں کے

اے علیمؔ مضمحل سے وہ دم نبرد کیوں ہیں

(873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tere Chand Jaise RuKH Par Ye Nishan-e-dard Kyun Hain In Urdu By Famous Poet Aleem Usmani. Tere Chand Jaise RuKH Par Ye Nishan-e-dard Kyun Hain is written by Aleem Usmani. Enjoy reading Tere Chand Jaise RuKH Par Ye Nishan-e-dard Kyun Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aleem Usmani. Free Dowlonad Tere Chand Jaise RuKH Par Ye Nishan-e-dard Kyun Hain by Aleem Usmani in PDF.